حالیہ دنوں برطانیہ سے لیکر ہندوستان تک اسلام دشمن استعماری طاقتوں نے اپنے آلہ کاروں کے ذریعہ مقدسات اسلام من جملہ نظام ولایت فقیہ و مقام معظم رہبری حضرت آیت ایت للہ خامنائی کے نسبت سے توہین آمیز اور ممنگھڈاور پروپگنڈہ شروع کر رکھی ہیں۔ جس کے رد عمل میں دنیا بھر میں عموماٌ اور برصغیر ہند پاک میں خصوصاٌ ولایت کے پیروکار مومنین نے احتجاجی سمیناروں کانفرنسوں کے ذریعہ ان باتل قوتوں کے کو ششوں پر بھر وقت پانی پھیر دیا ہے۔ ر اسی سلسلے میں ادارہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل نے ہمایت باولایت۔ برائت از تشیع لندنی کے عنوان سے آ ج مورخہ ۲۶ مارچ کوایک روذہ سمینار کا اہتمام کیا جو شہر کرگل کے سید مہدی میموریل ہال میں منعقد ہوئی جس میں ضلع کرگل کے مقتدر علماء اور دانشوروں کے علاوہ لوگوں کے ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔سمینار کی ابتداء شیخ خادم حسین صادقی نے تلاوت کلام پاک سے کی۔حجتہ السلام شیخ محمدحسین لطفی پرنسپل جامعہ امام خمینی نے محفل کی صدارت کی اور حجتہ السلام شیخ بشیر شاکر وائس چیرمین امور مذہبی امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ فاضل مقررین نے یکے بعد دیگرے ولایت فقیہ کی اہمیت و ضرورت اور مقام معظم رہبری حضرت امام خامنائی کے با بصیرت شخصیت کے تناظر میں استکباری ایجنٹوں اور تشیع لندنی کے طرف سے حالیہ نوں منظر عام پر آئے ہوئے توحین آمیز بیانات اور لندن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے پر ایم آئی سکس کے آلہ کاروں کے ہاتھوں پرچم کی بے حرمتی جیسے قبیح اقدامات اور ان کے پس منظر پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اپنی تقریر میں اڈوکیٹ غلام مرتضےٰ صاحب نے ایران میں قایم ولایت فقیہ کی حکومت کو تمام اسلامی ممالک کے لئے نمونہ عمل قرار دیا۔ نوجوان مقرر شبیر حسین فیاض نے اپنی تقریر میں نوجوانوں کو آج کے اس پر آشوب دور میں دنیا میں ہو رہے حالات خصوصاٌاستکباری ایجنٹوں اور ان کے پروپگنڈوں سے آگاہ رہنے کی ضرورت کو اجاگر کیا جناب ناصرد الدین خفی چیر مین مطہری ایجوکیشنل سوسائٹی IKMT نے اپنے پر بصیرت تقریر میں اسلام میں ولایت فقیہ کے فلسفہ کو ایک تعلیمی اور تحقیقی مشن کی صورت میں پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عام لوگ خصوصاٌ نوجوان طبقہ میں ولایت فقیہ کے نسبت سے پیدا کئے جارے شکوک و شبہات دور ہو سکے انہوں نے مکتب تشیع میں فلسفہ انتظار اور محدویت کی اہمیت پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور بتایا کہ استکباری طاقتیں اسی مہدویت اور انقلاب محدی کے لئے زمینہ فراہم کرنے والی نظام ولایت فقیہ سے خوف زدہ ہیں اور اپنی شیطانی سازشوں اور زرخرید آلہ کاروں کے زریعہ اسکو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں لندن یا لکھنوٗ سے حالیہ عالم نماء لوگوں کی طرف سے ولایت فقیہ اور مقام معظم رھبری کے خلاف ہرزہ سرایاں اس سلسلے کی کڑی ہیں۔ حاجی باقر صاحب ممبر نگراں کونسل IKMT نے تقریر میں فرمایا کہ ہمیں اس بات پر ایقان ہے کہ علماء وارثا انبیاء ہے اور وہ امت کو ہرقسم کے شر سے بچاتے ہیں اورمعاشرے میں اخلاق اور عزت نفس کا نمونہ سمجا جاتا ہے ہم نے پہلی دفعہ تشیع لندنی کے لوگوں کو علماء کے بیس میں دوسرے علماوں کو توہین آمیز الفاظ سے خطاب کرتے ہوئے دیکھے اور اہلبیت کے نام پر مقدسات اسلام کو گرے ہوئے انداز میں گالی گلوچ دیتے ہیں آج اگر کوئی بابصیرت مسلمان انکے طور طریقے اور ایران کے علماء خصوصا مقام معظم رہبری کے سیرت اور کام کو پرکھے تو عیاں طور پر حق اور باطل میں تمیز کرسکتے ہیں انہوں نے اسلاف کے نسبت سے کسی فرد یا افراد کے طرف سے اپنے آپ کو حق کے طرف دار ہونے کی دعوا کو اسلام نے مستردکردیا ہے چنانچی قرآن میں حضرت نوح جو ایک اوللعزم پیغمبر تھے کے فرزند کو اسکے کردار کی وجہ سے نجات نہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں ولایت فقیہ کی حکومت ہزاروں سازشوں اور پابندیوں کے باوجود روز افزوں ترقی کی راہ پر گامزن ہیں جسکی وجہ سے استعماری طاقتیں امریکہ و اسرائیل اس نظام کے دشمن بنی ہوئی ہیں اس کے علاوہ رہبر معظم کی بصیرت و فراست کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں استعماری اور صہیونی سازشیں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں اور اب انہوں نے اس نظام کے خلاف نرم جنگ چھیڈ دی ہے۔حجتہ السلام شیخ عبدل حمید ناصری نے اپنے خطاب میں ولایت فقیہ کی مکتب تشیع میں فقیہیمنابع و مدارک پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور فرمایا کہ صاحب الجواہر کی فقیہ جواہری کی بنیاد پر بنیان گذار انقلاب اسلامی ولایت فقیہ کے زمانہ غیبت میں مجر ی قانون الہیٰ کے لئے نظام ولایت فقیہ کا اسلامی تصور پیش کیا تھا انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ کرگل میں آج سے بیس پچیس سال پہلے آقائے شیخ زاکری جیسے بابصیرت علماء نے لوگوں کو ولایت فقیہ سے روشناس کرائی یہ اور بات ہے کہ اس وقت بھی مقام معظم رہبری کی شخصیت کشی کیلئے ضلع سے باہر سے لائے ہوئے ایک عالم نماء نے ہرزہسرائی کی تھی اب یہی صورت حال ہندوستان میں شیعوں کو درپیش ہے آج ہم بھر پور طریقے سے پھر ایک بار ولایت فقیہ اور مقام معظم رہبری سے ہمایت اور تجدید بیعت کا اعادہ کرتے ہیں۔ اپنی صدارتی تقریر میں حجتہ السلام شیخ محمد حسین لطفی نے بتایا کہ دور امامت میں بھی ہمارے ایمہ کو ایسے تحریفی افکار کا سامناتھا اور رہبر معظم نے تشیع لندنی کے تحریفی اعمال و نظریات سے کچھ عرصہ قبل امت کو حوشیار کیا تھا اور انہوں نے اس منہرف گروب کے خصوصیات سے بھی لوگوں کو آگاہ کیا تھا۔ جس میں سرفہرست ان کا یہ شعار رہتا ہے کہ اسلام پر ہو رہے استکبار اور صہیونی مظالم کے خلاف وہ کبھی منہ نہیں کھولتے اور استکبار ہمیشہ ان کے حامی ہوتے ہیں چنانچی اس طبقے کوMI6 نے لندن میں ہر زبان میں باطل نظریات فیلانے کیلئے اتھارہ سے زیادہ ٹی وی چنلز مہاء کر رکھے ہیں اور ہالیہ دنوں جمہوریہ اسلامی ایران کے سفارت خانے پر اس گروب کے حملے کو انجام دینے میں بھی مدد کی ان کے دوسرے خصوصیات کے طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے خہا کہ یہ فرقہ اسلام میں فتفرقہ اندازی کے لئے ہر موقع کو استعمال کرتے ہیں جیسے وہ ہفتہ وحدت کو ہفتہ برائت کے طور مناتے ہیں اور مقدصات اہلسنت کے توہین کرتے ہیں تاکہ امت مسلمہ میں دوری قایم رہے اور استعمار کو فائدہ ہو۔ رہبر معظم کے رہبرانہ صلاحیتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے امام راحل�آایت اللہ بحجت، ٓایت ا للہ جوادی عاملی اور مرجع عالیٰ ٰ قدر ٓایت ا للہ سیستانی کے طرف سے اعترافی کلمات کی طرف اشارہ کیا انہوں نے لندنی شیعوں کے طرف سے شیعہ عقئد پر ہونے والے اثرات کو جانے کیلئے جوجوانوں سے تلقین کیکہ وہ انٹرں ت پر خود دیکھ سکتے ہیں کہ ان عالم نماٗ کارندوں کی وجہ سے مذہب حقہ کو کتنا تقصان پہچ رہا ہے۔ مجلس کے دوران اور اختتام پر سامعین نے امریکہ اسرایئل اور دشمنان ولایت فقیہ کے خلاف نعرے بلند کر کے ان سے برائت کا اظہار کیا دوران پروگرام میں نوجانوں کی ایک ٹولی نے ترانا انقلاب سے سامعین کے دلوں میں جوش بھردی۔پروگرام دعائے امام زمانہ اور دعائے انقلاب کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔ حجتہ السلام شیخ بشیر شاکر نے تمام علماء سادات اور مقررین کے علاوہ میڈیا سے وابستہ افراد ، سمینار میں موجود انقلاب دوست و عاشقا ن ولایت کا یتہدل سے شکریہ ادا کیا۔
