شہزادی کونین دختر رسول ثقلین حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی یوم شہادت کی مناسبت سے امسال بھی ضلع بھر میں ایام فاطمیہ کے عنوان سے یکم جمادی الثانی سے ۳ جما دی الثانی، بستی بستی قریہ قریہ، امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل کے تحریک پر مجلس عزا بر گزار کی گئی ، اس سلسلے میں ضلع ھیڈ کوارٹر کرگل میں حسب دستور بسیج روحانیوں کے اہتمام سے مجالس عزا جامع مسجد کرگل میں اور خواتین کیلئے شعبہ خواتین زینبیہ ویمین ولفیر سوسائٹی کی طرف سے مقامی انڈور سٹیدیم میں خواتین کیلئے خصوصی طور فرش عزا بچھائی گئی۔ ایام فاطمیہ کے اختتامی دن ۳ جمادی الثانی ۱۴۳۹ھ بمطابق ۲۰ فروری ۲۰۱۸ کو امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے بینر تلے ایک عظیم الشان جلوس عزا بعد نماز ظہرین کرگل کے مرکزی جامع مسجد سے بر آمد ہوا ۔ جلوس سے پہلے مسجد میں حجتہ السلام شیخ خادم حسین امام مسجد نے عزاداروں سے خطاب میں سیرت حضرت فاطمہ کے مختلف پہلوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور زیارت حضرت فاطمہ زہراء پڑھائی ۔ جس کے بعدجلوس عزا بر آمد کی گئی جو شہر کے بڑے بازار سے گزر ا جس دوران عزاداروں نے سینہ زنی اور نوحہ خوانی کے ساتھ ساتھ لبیک یا رسو اللہ، لبیک یا مھدی، لبیک یا زہراء، لبیک یا خامنائی کے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں کا یہ جلوس حسینی پارک کرگل میں اختتام پزیر ہوا جہاں زینبہ شعبہ خواتین کی سرکر دگی میں خواتین کا ایک پرہجوم جلوس بھی حسینی پارک میں پہنچا۔ اجتماعی نوحہ خوانی کے بعد چیر مین نگراں کونسل امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل حجتہ السلام شیخ محمد محقق نے اجتماع سے خطاب کیا ۔ انہوں نے حضرت فاطمہ زہراء پر بعد از وفات رسول اکرم پڑے مصائب کے ضمن میں بتایا کہ بی بی فاطمہؐ پہلی دفاع ولایت ہیں اور صدر اسلام میں ولایت کو بچانے کیلئے انہوں نے شہادت دی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ رسول اسلام کی اکلوتی نور چشم دختر کی مزار کا آج بھی تاریخ میں کوئی نشاندہی نہیں کر سکی اور یہ تاریخ اسلام کا ایک ناقابل غور المیہ ہے۔ اور بتایا کہ رہبر معظم امام خامنائی نے بجا طور اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ حضرت فاطمہ زہراءؐ کی شہادت کو مثل عاشورا منایا جانا چاہئے۔
انہوں نے خواتین کو بی بی دو عالم کو اپنا نمونہ عمل زندگی بنا کر انکے دکھائے ہوئے سیرت پر چلنے کی تلقین کیں۔ خاصکر آج کے پر آشوب دور میں اپنے اولاد کو اسلامی و اخلاقی تربیت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جوانوں کو اپنی زمداری کا احساس دلاتے ہوئے فرمایا کہ خود میں محافظ ولایت بنے کی ضرورت کو اجاگر کریں۔ شیخ محقق نے عالم اسلام کی سر بلندی اور مقام معظم رہبری کی طول عمر اور قایم آل محمد کی ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کی اور ملک اور خطے میں امن و امان اور باران رحمت کی بھی دعا کی۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے حال ہی میں کرگل کی ڈگری کالج میں موسیقی کو اضافی مظمون کے طور منظور کئے جانے پر عوام کے طرف سے اور ادارہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ کی طرف سے برہمی کا اظہار کیا اور حکومت پر واضح کیا کہ کرگل کے مسلم معاشرہ اس بے تکی فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور حکومت کو چاہئے کہ اس کو فوری طور واپس لے کر اس کی جگہ دوسری سائنس اور فنون کے مظمون متعارف کئے جاےءں۔ اخر میں جوانان بسیج نے اجتماعی نعرے بلند کئے اور مجلس لبیک یازہراءؐ، لبیک یا رسو اللہ، لبیک یا مھدی، لبیک یا خامنائی کے علاوہ مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرایئل، مردہ باد برطانیہ، مردہ باد داعش، مردہ باد آل سعود کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔
حجتہ السلام شیخ بشیر شاکر وائس چیرمین امور مذہی نے تمام عزاداروں علماء و سادات کو عزاداری کے جلوس وجلسے میں شمولیت پر شکریہ ادا کیاوگرام کے انعقاد کرنے پر ادارہ کو تعاون دینے کیلئے مقامی ایڈ منسٹیرشن، محکمہ پولیس، انفارمیشن، میونسپلٹی، یوتھ سروسز، پی ایچ ای کے علاوہ بسیج روحانیوں، بسیج امام، زینبیہ ویمین ولفیر سوسائٹی اور میڈیا سے وابسطہ افراد کا بھی شکریہ ادا کیا۔
جنرل سیکریٹری