سرحدی ضلع کرگل میں پیا مبر کربلا ،ثانی زہراء حضرت زینب (س ع) ایک محفل جشن زینبیہ ویمین ویلفیر سوسائٹی شعبہ خواتین امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام

پوری دنیا کے ساتھ ساتھ سرحدی ضلع کرگل میں بھی پیا مبر کربلا ،ثانی زہراء حضرت زینب (س ع) ایک محفل جشن زینبیہ ویمین ویلفیر سوسائٹی شعبہ خواتین امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام سے مقامی انڈور سٹیڈیم میں انعقاد کی گئی۔جسمیں ہزاروں حضرت زینب کے متوالے خواتین نے شدید سردی کے باوجودشرکت کی۔ محفل کا آغاز طالبات جامعتہ الزہراء نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اس کے بعد فریدہ تی تی چھومک نے نعت شریف پیش کی ان کے بعد محترمہ حاجیہ طاہرہ برسو نے کردار زینب الگوئے بانوان کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ زینب نے بیٹی کی شکل میں ماں کی خدمات ایسے انجام دئے کہ جناب سیدہ کونین نے اپنی بیٹی زینب سے آنے والے عظیم سانحہ کربلا سمیت تمام امور میں امامموں کیلے مادری فرمانے کی سفارش کی اور با با علی نے میری زینب کہہ کر پکارنے لگا۔حاجیہ نے مجلس میں حاضر خواتین سے خطاب ہو کر کہا کہ زینب کی طرز پر چلنے کی آج کی دور میں ہم آپ سب کیلئے بے حد ضروری ہے۔ زینب ہمارے لئے صرف نمونہ عمل ہی نہیں بلکہ راہ نجات بھی ہے۔ ان کے بعد دار القرآن سجادیہ برو نے قصیدہ پیش کیا۔ اس کے بعد محترمہ حاجیہ زہرا یوسفی نے آ زدی نسوان اور ان کی زمداری کے بارے میں فرمایا کہ آج کے زمانے میں مغربی حقوق نسوان کے علمبرداروں نے ناموس اسلام کو اپنے نیک اہداف سے منحرف کیا ہے اور ہم دانستہ و نادانستہ طور ان کی غلط باتوں میں آ جاتے ہیں جو کہ ہما رے لئے باعث تشویش و عار ہے۔ ہمیں اس دور میں زیادہ سے زیادہ جناب زینب علیہا کی حالت زندگی کا مطالعہ کر لینا چاہئے۔ اور ان کی صیح پیروکار بنے کی کوشش رہنی چاہئے۔ تاکہ ہم اورآپ حقیقت میں حقوق نسوان سے آگاہ ہو جائیں اور تمام میدانوں میں جیسے سماج، سیاست، مذہب اور تعلیم و مدیریت کے میدان میں زینب کی طرح اپنی زمداری نبھا سکیں۔ اور اپنی پامال شدہ حقوق بھی اچھی طرح حاصل کر سکے۔ ان کے بعد صدارتی تقریر کرتے ہوئے محترمہ حاجیہ فاطمہ پشکم نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ پرورش اولاد میں زینب علیہا سے ہمیں درس لینے کی ضرورت ہے اور کہا کہ ہمیں اپنی بچوں کی تربیت میں زندگا نی حضرت زینب سے مدد لینی چاہئے کہ انہوں نے کس طرح سے اسلام کیلئے اپنے بچوں کو پیش کیا۔ بی بی زینب نے اپنی اولادوں کو یہ باور کرایا تھا کہ امام کی تحفظ کیلئے جان دینا ہمارا فرض ہے اور کتنی ہی خوشی سے بچے شہادت کیلئے تیا ر ہوئے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں غاصب اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ ہند کا زکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسرائیل مظلوم فلسطینی خواتین کی عصمتدری اور بچوں کی قتل عام کو جائز سمجھتا ہے اور ہمارے وزیر اعظم اس منحوس قاتل کا استقبال کرنے خود ایر پورٹ جاتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور آیندہ اس قسم کے اقدام سے باز رہنے کی گذارش کرتے ہیں اسی کے ساتھ ہال میں موجود خواتین نے اسرائیل اور امریکہ مردہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے اور ان کی نابودی کیلئے دعا کی گئی آخر میں دعا ئے امام زمانہ اور دعائے انقلاب کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا۔
جنرل سیکریٹری