سید شہداء امام حسین ؐ کی ولادت و علمدار کربلہ پشت بان سید شہدا حضرت ابو الفضل عباس ؐ اور سید ساجدین امام زین العابدینؐ، کے ولادت با سعادت

مصبا ح ھدایت کشتی نجات خامص آل عبا سید شہداء امام حسین ؐ کی ولادت و علمدار کربلہ پشت بان سید شہدا حضرت ابو الفضل عباس ؐ اور سید ساجدین امام زین العابدینؐ، تینوں شمع ھدایت کے ولادت با سعادت کے موقع پر عالم اسلام کے ساتھ ساتھ سرحدی ضلع کرگل میں بھی جشن محافل، بسیج روحانیوں امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام سے مذہبی عقیدت کے ساتھ منایا گیا۔
اس سلسلے میں ۳ شعبان المعظم کو مصلےٰ امام کرگل میں جشن خامص آل عبا منایا گیا جہاں طالب علم جامعہ امام خمینی نے تلاوت کلام پاک سے محفل کا آغاز کیا ان کے بعد جامعہ امام خمینی کے طالب علم مولانا غلام عسکری نے امام حسین کے حیات طیبہ پر روشنی ڈالی اور معاشرے کی اصلاح کا نمونہ حضرت ابا عبداللہ الحسین کو قرار دیا۔ ان کے بعد بسیج روحانیوں کے چیف آرگنائزر حجتہ السلام شیخ حسن قاسمی نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت امام حسین نے اپنی تمام زندگی اسلام اور معاشرے کی اصلاح اور بہبودی کے لئے وقف کردی تھی جس کی وجہ سے انیں کربلہ کی عظیم قربانیاں دینی پڑھی۔
اپنے صدارتی خطبے میں چیرمین امام خمینی میموریل ٹرسٹ حجتہ السلام شیخ صادق رجائی نے فرمایا کہ امام حسین کی شان و منزلت سے باخبر ہونے اور ان کی اطاعت لازمی قرا دیا۔ چیرمین صاحب نے کہا کہ ہمیں آج کے زمانے میں کربلہ کی مثال شام، یمن، بحرین، نائجیریہ،فلسطین میں دکھائی دیتی ہے۔ یہی امریکہ اسرائیل،آل سعود اور داعش یزیدی اور شامی فوج ہیں۔ مقابل میں اسلامی جمہوریہ ایران پیروان حسین ابن علی ہیں کہ جو ہر مظلوم کی فریاد سنتے ہیں۔ چیرمین نے قوم کو اپنے آس پاس پھیل رہے مغربی افکاروں اور چال بازوں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی اور رھبر معظم اور ان کے پیروکاروں کی سلامتی کے لئے دعا کی۔
۴ شعبان المعظم کو جامع مسجد کرگل میں بعد نماز ظہرین امام مسجد حجتہ السلام شیخ خادم حسین صادقی نے نماز گذاروں کو عید سعید یوم ولادت باسعادت کے موقع پر ھدیہ تبریک پیش کی اور نماز گذاروں سے خطاب ہوتے ہوئے فرمایا کہ حضرت ابو الفضل عباس وفاداری اور عطاعت کی مثال ہے کہ جن کی قیادت میں کربلہ میں امام حسین نے علم اسلام کو سونپا اور انہوں نے اس عظیم کار کو با احسن قبول کی اور تا قیامت وفاداری کا ایک مثال پیش کی۔
۵ شعبا ن المعظم کو بسیج روحانیوں امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام سے جامع مسجد کرگل میں نماز ظہرین کے بعد محفل جشن کا انعقاد کیا گیا۔جہاں حجتہ السلام شیخ ابراہیم کریمی استاد جامہ امام خمینی نے جشن سے خطاب کیا اور فرمایا کہ امام زین العابدین آپ جیسے عبادت گذاروں کے لئے نمونہ عمل ہے کہ جنہوں نے بڑی سے بڑی مشکلوں میں بھی اللہ کی بندگی اور عبادت کو کبھی در گذر نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ انہیں سید ساجدین کا لقب سے پکارا جاتا ہے کربلہ کی معرکہ کی ان حالات میں بھی انہوں نے اپنی پھوفی کے ساتھ یتیموں بیواوں کو کربلہ سے شام تک حوصلہ دیا اور ظالموں سے لڑنے اور حق پرستی کا درس دیتے رہے یہی وجہ ہے کہ آج دنیا میں اسلام ناب محمدی کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے اور ان سے سبق لے کر ظالموں سے برسر تیکار ہو رہا ہے اور حق روز بروز ااجاگر ہوتا جا رہا ہے۔ آخر میں امریکہ، اسرائیل ،برطانیہ، فرانس، داعش کی نابودی اور رھبر معظم کی سلامتی و اسلامی جمہورہ ایران کی ترقی و سربلندی کیلئے دعا کی گئی اور مجلس اپنے اختتام کو پہنچا۔
جنرل سیکریٹری